Why Pakistan Army Bashing? فوج کو گالی کیوں؟


فوج کو گالی کیوں؟

کمزور دل کے منافق، گھٹیا اور بزدل لوگ اس سے آگے نہ پڑھیں- ان کو آگ لگ جائے گی- میں اپنی سخت زبان پر معافی چاہتا ہوں لیکن کبھی کبھار آپکو ایسے الفاظ استعمال کرنے ہی پڑتے ہیں کہ شاید لوگوں کو سمجھ آ جائے- ہماری وہ قوم ہے جس کے کسی بھی بزرگ اور جوان کو کوئی بھی سپاہی تک تھانے میں لے جا کر ننگا کر کے لتر پریڈ کر سکتا ہے- اور یہ قوم بھنگ پی کر سوئی رہتی ہے- پولیس کے سامنے ان لوگوں کی پینٹ گیلی ہو جاتی ہے- اس کی ایک تازہ مثال فیصل آباد میں ہونے والا بے رحمانہ تشدد ہے- بیورو کریسی کا ایک کلرک ان کے جوتے گھسا دیتا ہے چکر لگوا لگوا کر تب تو ان کی غیرت نہیں جاگتی؟ عدالتوں میں تیس تیس سال یہ جانوروں کی طرح ذلیل ہوتے ہیں تب بھی انصاف نہیں ملتا پھر تو کسی کو یاد نہیں آتا کہ جج ہمارے ہی پیسوں پر پل رہے ہیں، کیوں؟ یہ ساری بکواس لوگوں کو صرف تب یاد آتی ہے جب فوج کو الزام دینے ہوں؟

میں خود ایک سویلین ہوں، فوج میں رہا تھا کچھ عرصہ اور کچھ ایسی اچھی یادیں بھی نہیں ہیں، فوج کی اپنی ہی غلط پالیسی کی وجہ سے فوج چھوڑ دی- اس لئے میرا فوج سے کوئی مفاد نہیں ہے- لیکن جو وقت وہاں گزارا اور دیکھا اسکی بنیاد پر کچھ باتیں واضح کرنی بیحد ضروری ہیں- اسی فیصد فوجیوں کے ماں باپ خود سویلین ہوتے ہیں، وہ اپنے ماں باپ کو بلڈی سویلین کہیں گے کیا؟ بغیر فوج کو سمجھے الزام لگا دیا جاتا ہے بلڈی سویلین کہنے کا- فوج پاکستان کا واحد ادارہ ہے جو سو فیصد میرٹ پر لوگوں کو بھرتی کرتا ہے- میرے ساتھ آئی ایس ایس بی میں دو جرنیلوں کے بیٹے مسترد ہوئے تھے-  سلیکٹ ہونے والوں میں ایک حوالدار کا اور ایک سویلین کا بیٹا تھا- فوج کے ستر فیصد افسران غریب یا درمیانے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں- اور اسی لئے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو چبھتے ہیں- ان کے کسی کمی کا بیٹا فوج میں سپاہی بھی بھرتی ہو جائے تو وہ ان کے ڈر اور خوف سے آزاد ہو جاتا ہے-

بڑی منصوبہ بندی کے تحت آھستہ آھستہ عوام کو فوج سے متنفر کیا جا رہا ہے اور دکھ تب ہوتا ہے جب وہی عوام جن کے لئے یہ جان ہتھیلی پر لے کر پھر رہے ہوتے ہیں وہی ان سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے پروپیگنڈہ میں آ کر انکو برا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہیں- پھر ان کے پاس سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یہ تنخواہ لیتے ہیں، اس لئے مرتے بھی ہیں تو کوئی بات نہیں، میرے بھائی مجھ سے ایک کروڑ لے لو اور اپنی جان دے دو کیا دو گے؟ فوج اسی معاشرے سے بنی ہے، اس معاشرے میں جو برائیاں ہیں وہ ان میں بھی ہیں، فرشتے نہیں ہیں، غلطیاں بھی کرتے ہیں، انسان ہیں، میری اور آپ کی طرح خطا کے پتلے ہیں، لیکن پھر بھی پاکستان جسے معاشرے میں ایک ادارے کے طور پر سب اداروں سے اچھا کام کرتے ہیں-

آپ میں سے جو جو خود کو بہت بہادر سمجھتا ہے فوج کو گالی دے کر، کسی سیاستدان کو دینا یا کسی پولیس والے کو بتانے کی کوشش کرنا کہ تم ہمارے پیسوں پر پل رہے ہو- پھر میری طرف سے فوج کو دس گالیاں دینا، مجھے خوشی ہو گی لیکن کسی کے پروپیگینڈے میں آ کر بھاڑے کا پاگل ٹٹو بن کر اپنی ہی فوج کے خلاف بھونکنے والے کتوں سے بھی بد تر ہیں- فوج پر تنقید ضرور کریں، شوق سے کریں لیکن خلوص کے ساتھ، کچھ لوگوں کی غلطی پر پوری فوج کو برا بھلا نہ کہیں، بہتری کی نیت کے ساتھ مثبت تنقید کریں ، جب بھی سیلاب آتا ہے، زلزلہ آتا ہے یا کوئی آفت آتی ہے تو یہ سارے سول ادارے تو ستو پی کر سو رہے ہوتے ہیں، کون بڑھتا ہے سب سے پہلے قوم کی مدد کے لئے؟ یاد رکھیے گا جو قوم بھارت  جیسے  ہمسائےکی موجودگی میں اپنے سب سے قیمتی ہتھیار کو خود کند کرنے پر تل جائے تو انکی آیندہ نسلوں میں ہر بچے کے دس ہندو باپ ہوں گے- 

Total Pageviews

Popular Posts